اے خوشا وہ آنکھ جو دن_رات دیکھے روئے_شیخ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت شاہ صبیح الحق عمادی (منگل تالاب-پٹنہ)
اے خوشا وہ آنکھ جو دن رات دیکھے روئے شیخ
دل وہی دل ہے جو ہو آشفتہ گیسوئے شیخ
کعبۂ دل جھک پڑے گا جانب ابروئے شیخ
منہ رہے گا سوئے کعبہ دل رہے گا سوئے شیخ
ہے یہ فتوائے طریقت اہل عرفاں کے لیے
بوسہ گہ ہے باب خلوت سجدہ گہ ہے کوئے شیخ
کون آیا قبر پر کس کی چمک ہے زیر خاک
آفتاب عصر ہے یا ہے ضیائے روئے شیخ
واعظا تجھ کو مبارک روضۂ خلد بریں
کم نہیں جنت سے ہے میری نظر میں کوئے شیخ
ہے یہی دل کی تمنا آئے جب وقت اخیر
دم لبوں پر ہو ہمارا اور نظر بر روئے شیخ
خاک کعبہ ہے یہی خاک مدینہ ہے یہی
عارفوں کے واسطے سب کچھ ہے خاک کوئے شیخ
مجھ سے مجنوں کے لیے زنجیر کی حاجت نہیں
میں ازل سے ہوں اسیر حلقۂ گیسوئے شیخ
بادۂ عرفاں کی مستی ہے عجب مستی فریدؔ
جام و ساغر میں نظر آتا ہے عکس روئے شیخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.