پابند ہوا ہے جو رسولِ عربی کا عربی کا عربی کا
پابند ہوا ہے جو رسولِ عربی کا عربی کا عربی کا
منظور نظر ہے وہ رسولِ مدنی کا مدنی کا مدنی کا
اللہ رے سج دھج تیری اے رشک گل تر
رنگ اڑ گیا غیرت سے بہارِ چمنی کا چمنی کا چمنی کا
ہے بوئے محمد سے دماغ اپنا معطر
مذکور نہ یاں کیجے دمشک ختنی کا ختنی کا ختنی کا
صحرائے مدینہ میں میرا پھینک دو لاشہ
واللہ میں طالب نہیں باغ عدنی کا عدنی کا عدنی کا
لاریب ہے وہ مخزنِ انوار الٰہی
جس دل میں ہے گھر حب حسین و حسنی کا حسنی کا حسنی کا
سیماب سا مضطر غمِ ہجر نبی میں
کچھ پوچھیے گا حال نہ قلب حزنی کا حزنی کا حزنی کا
اس وقت مزا ہے رہِ عشق شہ دیں میں
شکوہ نہ کبھی آئے غریب الوطنی کا وطنی کا وطنی کا
کچھ کعبۂ عالم ہی پہ مخصوص نہیں ہے
مداح زمانہ ہے تیرے بت شکنی کا شکنی کا شکنی کا
پا بوس دل و جاں سے جوانانِ چمن ہوں
اک سرو قد آتا ہے ریاضِ مدنی کا مدنی کا مدنی کا
گردید کی خواہش ہے تو ہو ضبط کا بندہ
موسیٰ کی طرح شور نہ کر تو رانی کا ارنی کا ارنی کا
فرحتؔ تیری ہر بات میں ہے لطف بیانی
سیکھا ہے کس سے یہ شیریں سخنی کا سخنی کا سخنی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.