فردوس میں ان کے دیوانے صرف اس لیے پائے جاتے ہیں
فردوس میں ان کے دیوانے صرف اس لیے پائے جاتے ہیں
روضے کے حسیں دل کش نقشے جنت میں دکھائے جاتے ہیں
ہر سمت فضائے محشر پر انوار جو چھائے جاتے ہیں
پیہم یہ صدائیں ہیں دل کی سرکار اب آئے جاتے ہیں
یہ موج تلاطم کشتی کو ساحل کی طرف خود لاتی ہے
ہم نام نبیؐ کا لے لے کر طوفان پر چھائے جاتے ہیں
ہے نور بداماں ہر ذرہ ہے خلد بداماں ہر کانٹا
اب روضۂ والا کے زائر آثار سے پائے جاتے ہیں
پر نور ہیں آنکھیں قسمت سے روضے سے زیارت سے جن کی
فردوس کے جلوے نظروں سے کب ان کے سمائے جاتے ہیں
اب دامن شافع محشر میں جنت سے بڑھ کر راحت ہے
کیوں مژدۂ بخشش محشر میں سب مجھ کو سنائے جاتے ہیں
ہم سجدے نظر سے کرتے ہیں ہاتھوں میں سنہری جالی ہے
اس عالم کو بس ہم ہی جانیں جس کیف میں پائے جاتے ہیں
یہ ان کی عنایت اے شیداؔ یہ ان کا کرم اللہ اللہ
وہ اپنے مسکن ہی سے مرا ہر کام بنائے جاتے ہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 191)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.