Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حضور کی جو نظر ایک بار ہو جائے

غوثی شاہ

حضور کی جو نظر ایک بار ہو جائے

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    حضور کی جو نظر ایک بار ہو جائے

    تو پھر غلام بھی اک شہریار ہو جائے

    حضور کے قدم پاک پر جو دم نکلے

    ابھی سکون دل بے قرار ہو جائے

    نظر کا تیر وہ دل کش ہے مرے مولیٰ

    خدا کرے یہ کلیجے کے پار ہو جائے

    مرے حضورؐ کا نقش قدم جو دیکھے کہیں

    تو جبرئیل تڑپ کر نثار ہو جائے

    نکل کے روضۂ اقدس سے یاں بھی آ جانا

    مہک ادھر بھی نسیم بہار ہو جائے

    نبیؐ کے عشق میں آنکھوں سے ٹپکے جو آنسو

    ٹپکتے ہی وہ در شاہوار ہو جائے

    جو داغ عشق نبی لے کے قبر میں جاؤں

    چمک کے وہ وہیں خورشید وار ہو جائے

    نبیؐ کے عشق میں ایسی بڑھے مجھے وحشت

    کہ جامہ ہستی کا یہ تار تار ہو جائے

    جلوں میں آتش عشق نبی میں یوں غوثیؔ

    جگر بھی سینہ بھی دل داغدار ہو جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے