ہاں وارث_محمد وارث علی تمہیں ہو
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ صحیفہ وارث دیویٰ شریف)
ہاں وارث محمد وارث علی تمہیں ہو
شاہوں کے شاہ تم ہو حق کے ولی تمہیں ہو
یہ دل ہے گھر تمہارا اس میں تم ہی تمہیں ہو
تم مظہر خدا ہو سر خفی تمہیں ہو
تم کو بنایا حق نے شمع رہ ہدایت
موسیٰ نے تھی جو دیکھی وہ روشنی تمہیں ہو
تم ہی نے مجھ کو مارا تم ہی کرو گے زندہ
جان حزیں تمہیں ہو دل کی خوشی تمہیں ہو
ہو شکر یا شکایت سب ہے تمہیں سے مجھ کو
جو مدعا ہے اپنا وہ مدعی تمہیں ہو
دیکھا جمال احمدؐ پایا جلال حیدر
روح نبیؐ تمہیں ہو جان علی تمہیں ہو
کھولی جو چشم حق ہیں دیکھا بشر ہو لیکن
جن و ملک فلک کیا سب کچھ تم ہو تمہیں ہو
وہ مطلع حقیقت پنہاں تھا جو ازل میں
ظاہر ہوا وہ آخر نور نبی تمہیں ہو
دیکھا چھپا خدا کو ہے کسوت بشر میں
شور انا تمہیں ہو رمز خفی تمہیں ہو
پاتے ہیں نور جس سے شمس و قمر فلک پر
وہ اخترؔ درخشاں مہر جلی تمہیں ہو
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 228)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.