بیمار_محبت ہیں دوا مانگ رہے ہیں
بیمار محبت ہیں دوا مانگ رہے ہیں
وارث ترے ہاتھوں کی شفا مانگ رہے ہیں
سورج کی طرف دیکھنے والے یہاں آکر
وارث تیرے قدموں کی ضیا مانگ رہے ہیں
اے راہنما اب ہمیں منزل کا پتہ دے
بھٹکے ہوئے راہی ہیں پتہ مانگ رہے ہیں
تو آئے تو گلشن میں اجالا ہو مہک ہو
غنچے ترے دامن کی ہوا مانگ رہے ہیں
میرے لئے وارث کا تصور ہی بہت ہے
دے ان کو خدا جو بھی خدا مانگ رہے ہیں
منظور ہمیں آپ کے گھر کی یہ سزائیں
مجرم ہیں ترے تیری سزا مانگ رہے ہیں
وارث کا وسیلہ دے پتہ دے انہیں ساغرؔ
مرقد میں جو نکیرین پتہ مانگ رہے ہیں
- کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 133)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.