Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیمار_محبت ہیں دوا مانگ رہے ہیں

حبیب اللہ ساغر وارثی

بیمار_محبت ہیں دوا مانگ رہے ہیں

حبیب اللہ ساغر وارثی

MORE BYحبیب اللہ ساغر وارثی

    بیمار محبت ہیں دوا مانگ رہے ہیں

    وارث ترے ہاتھوں کی شفا مانگ رہے ہیں

    سورج کی طرف دیکھنے والے یہاں آکر

    وارث تیرے قدموں کی ضیا مانگ رہے ہیں

    اے راہنما اب ہمیں منزل کا پتہ دے

    بھٹکے ہوئے راہی ہیں پتہ مانگ رہے ہیں

    تو آئے تو گلشن میں اجالا ہو مہک ہو

    غنچے ترے دامن کی ہوا مانگ رہے ہیں

    میرے لئے وارث کا تصور ہی بہت ہے

    دے ان کو خدا جو بھی خدا مانگ رہے ہیں

    منظور ہمیں آپ کے گھر کی یہ سزائیں

    مجرم ہیں ترے تیری سزا مانگ رہے ہیں

    وارث کا وسیلہ دے پتہ دے انہیں ساغرؔ

    مرقد میں جو نکیرین پتہ مانگ رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 133)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے