دو جہاں میں نورانی قافلے نہیں ہوتے
دو جہاں میں نورانی قافلے نہیں ہوتے
فرش پر قدم ان کے گر پڑے نہیں ہوتے
راستے محمد کے گر ملے نہیں ہوتے
سر اٹھا کے دنیا میں ہم جئے نہیں ہوتے
خوف حشر ہے ان کو فکر حشر ہے ان کو
میں کے دل میں ایماں ہے وہ برے نہیں ہوتے
دیدنی محمد سے مانگ لی اگر ہوتی
ہوش کھو کے موسیٰ یوں خود گرے نہیں ہوتے
انبیا کے زمرے میں عارفوں کی بیٹھک میں
کس جگہ محمد کے رت جگے نہیں ہوتے
مرتبے میں سیرت میں ذات میں قلمداں میں
انبیا تو ہوتے ہیں آپ سے نہیں ہوتے
مصطفیٰ کی نسبت سے خود کو جوڑ لے ساغرؔ
بے وسیلہ جنت میں داخلے نہیں ہوتے
- کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 40)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.