Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دو جہاں میں نورانی قافلے نہیں ہوتے

حبیب اللہ ساغر وارثی

دو جہاں میں نورانی قافلے نہیں ہوتے

حبیب اللہ ساغر وارثی

MORE BYحبیب اللہ ساغر وارثی

    دو جہاں میں نورانی قافلے نہیں ہوتے

    فرش پر قدم ان کے گر پڑے نہیں ہوتے

    راستے محمد کے گر ملے نہیں ہوتے

    سر اٹھا کے دنیا میں ہم جئے نہیں ہوتے

    خوف حشر ہے ان کو فکر حشر ہے ان کو

    میں کے دل میں ایماں ہے وہ برے نہیں ہوتے

    دیدنی محمد سے مانگ لی اگر ہوتی

    ہوش کھو کے موسیٰ یوں خود گرے نہیں ہوتے

    انبیا کے زمرے میں عارفوں کی بیٹھک میں

    کس جگہ محمد کے رت جگے نہیں ہوتے

    مرتبے میں سیرت میں ذات میں قلمداں میں

    انبیا تو ہوتے ہیں آپ سے نہیں ہوتے

    مصطفیٰ کی نسبت سے خود کو جوڑ لے ساغرؔ

    بے وسیلہ جنت میں داخلے نہیں ہوتے

    مأخذ :
    • کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے