منور ہیں وہ آنکھیں جن میں ندرت شاہ_بطحا کی
منور ہیں وہ آنکھیں جن میں ندرت شاہ بطحا کی
مدینہ ہے وہ سینہ جس میں الفت شاہ بطحا کی
خدا نے نور قندیل ازل میں آپ کا رکھا
بنی جب ذات مقصود نبوت شاہ بطحا کی
نظر نے آپ کو میثاق میں سرکار دیکھا تھا
تصور میں ابھی تک ہے شباہت شاہ بطحا کی
خدائے لم یزل کو روح بھرنی تھی نبوت میں
ہوئی ہے آخرت میں یہ جو بعثت شاہ بطحا کی
یہی وہ اسم اعظم ہے فرشتے جس کو پڑھتے ہیں
رہے تسبیح ہونٹوں پر بہ کثرت شاہ بطحا کی
مرے آقا نہ آئیں گے تو محشر بھی نہ اٹھے گا
ازل سے ہے قیامت کو ضرورت شاہ بطحا کی
چراغ زیر دامان کرم کو کون پھونکے گا
ہے میرے ساغرؔ دل میں حرارت شاہ بطحا کی
- کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 69)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.