جمال اپنا جو جز_و_گل میں دکھا رہا ہے وہی خدا ہے
جمال اپنا جو جز_و_گل میں دکھا رہا ہے وہی خدا ہے
حبیب اللہ ساغر وارثی
MORE BYحبیب اللہ ساغر وارثی
جمال اپنا جو جز و گل میں دکھا رہا ہے وہی خدا ہے
سمجھ سے باہر ہے جو سمجھ میں بھی آ رہا ہے وہی خدا ہے
وجود اس کا احد ہے بے شک وہ لم یلد ہے ولم یکن لہ ہے
جو دل نظر کو عجب تماشے دکھا رہا ہے وہی خدا ہے
وہ دل سے جتنا قریب تر ہے نظر سے اتنا بعید بھی ہے
جو اختیار بشر کو عاجز بنا رہا ہے وہی خدا ہے
رحیم بھی وہ کریم بھی وہ گنائیں اس کے صفات کیا کیا
جو ہر دو عالم پہ کیفیت بن کے چھا رہا ہے وہی خدا ہے
عظیم تر ہیں صفات اس کے وہ نور بھی ہے وہ نار بھی ہے
جو راہ پانی میں آگ میں گل کھلا رہا ہے وہی خدا ہے
خفی جلی سب اسی کے تابع ہے خشک و تر پر عبور اس کو
جمال جس کا نظر کو خیرہ بنا رہا ہے وہی خدا ہے
فرعون و شداد کی مثالیں ہیں باقی اب تک جہاں میں ساغرؔ
جو سر اٹھائے گا اس کے پرزے اڑا رہا ہے وہی خدا ہے
- کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 28)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.