Sufinama

ہے عرش_بریں اور مدینے کی زمیں اور

ریاض خیرآبادی

ہے عرش_بریں اور مدینے کی زمیں اور

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    ہے عرش بریں اور مدینے کی زمیں اور

    اللہ یہاں کے ہیں مکاں اور مکیں اور

    اٹھ اٹھ کے چلے ساتھ کئی طور نشیں اور

    جو کعبے کو جاتے ہیں وہ جائیں گے کہیں اور

    آخر تجھے کس بات کا دعویٰ ہے زلیخا

    تو کوئی دکھا دے مرے یوسف سا حسیں اور

    ہے عرش بریں فرش رہ گنبد خضرا

    ہے میری جبیں اور فرشتوں کی جبیں اور

    دونوں ہیں مقام ایک مکاں ایک مکیں ایک

    کعبے سے کوئی جا کے مدینے میں نہیں اور

    بدلوں دل پر نقش سے کیا مہر سلیماں

    کعبے سے کوئی جا کے مدینے میں نہیں اور

    سیدھا سا مسلماں ہوں سمجھتے ہیں یہ بت بھی

    ملت نہ مری اور نہ میرا کوئی دیں اور

    فرمائیں گے مجھ کو شرف اندوز زیارت

    ٹھہرا رہے سینے میں جو دم باز پسیں اور

    دن دن ہوئی جاتی ہے جو نزدیک قیامت

    وعدے کی وفا کا مجھے ہوتا ہے یقیں اور

    منہ پونچھ کے کہنا وہ مرا شیخ حرم سے

    ہاں نام سے زمزم کے ذرا قبلۂ دیں اور

    تربت ہو قیامت ہو جہنم ہو کہ جنت

    ہم اٹھ کے نہ جائیں گے ترے در سے کہیں اور

    لو کھول دیں آنکھیں شرف سجدۂ در نے

    ہیں اپنی نگاہوں میں ریاضؔ آج ہمیں اور

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 265)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے