Font by Mehr Nastaliq Web

ہے نور_محمد کی جھلک چرخ_کہن میں

اکبر وارثی میرٹھی

ہے نور_محمد کی جھلک چرخ_کہن میں

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    ہے نور محمد کی جھلک چرخ کہن میں

    ہر رنگ میں بیلے میں چمیلی میں سمن میں

    گر یوں ہی رہی آگ محبت کی بدن میں

    اڑ جاؤں گا کافور لگاتے ہی کفن میں

    اس سرور عالم کے پسینہ کی ضیا سے

    بو مشک ختن میں ہے چمن لعل یمن میں

    فریاد ہے فریاد ہے اے داور محشر

    زہرا کا چمن لوٹ لیا شام کے بن میں

    یہ عشق گھلاوے گا مجھے شمع کی صورت

    پھونکا ہے جگر آگ لگا دی ہے بدن میں

    ہے اس گل وحدت کے پسینہ سے محبت

    احباب ملیں عطر وہی میرے کفن میں

    اکبرؔ ہے مرا نام ثنا خوان نبی ہوں

    بلبل سا چہکتا ہوں گلستان سخن میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے