Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دکھا دے یا الٰہی روئے پُرانوار صابر کا

حیرت شاہ وارثی

دکھا دے یا الٰہی روئے پُرانوار صابر کا

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر-اتراکھنڈ)

    دکھا دے یا الٰہی روئے پُرانوار صابر کا

    کہ دیدارِ علی ہے اصل میں دیدار صابر کا

    جو آیا جولیاں بھر کر گیا نادار صابر کا

    عجب دربارِ گوہر بار ہے دربار صابر کا

    لگا ہے جس کے اک تیرِ جگر افگار صابر کا

    وہی دیں گے تو پائے گا شفا بیمار صابر کا

    میں قطب الدین کے میخانے کی تلچھٹ ہی پی لوں گا

    فرید الدین کا صدقہ رہوں سرشار صابر کا

    ہزاروں جنتیں میں خاکِ کلیر پر فدا کر دوں

    کہ راہِ خلد ہے مجھ کو رہِ پر خار صابر کا

    وہ جنت کی شرابوں کی طلب رکھتا نہیں ہرگز

    جو پی کر ایک جرعہ ہو چکا سرشار صابر کا

    معین الدین کا صدقہ مجھے کچھ بھیک مل جائے

    کہ میں بھی ایک ہوں ادنیٰ سگِ دربار صابر کا

    مجھے دونوں جہاں کی الجھنیں الجھا نہیں سکتیں

    میرے دل میں بسا ہے گیسوئے خمدار صابر کا

    یہی طوقِ غلامی حشر میں مجھ کو بچالے گا

    مجھے کیا ڈر ہے میں ہوں غایشہ بردار صابر کا

    اسے تاریکیٔ مرقد کا ڈر اور خوفِ محشر کیا

    کہ حیرتؔ ہے ازل سے آئینہ بردار صابر کا

    مأخذ :
    • کتاب : Naqsh-e-Hairat (Pg. 135)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے