Font by Mehr Nastaliq Web

میرے وارث کی صورت کیا بھلی معلوم ہوتی ہے

جامی وارثی

میرے وارث کی صورت کیا بھلی معلوم ہوتی ہے

جامی وارثی

میرے وارث کی صورت کیا بھلی معلوم ہوتی ہے

مجھے تو ہو بہ ہو شکل علی معلوم ہوتی ہے

نظر آیا ہے جب سے ان کا جلوہ میری آنکھوں کو

شگفتہ مثل گل دل کی کلی معلوم ہوتی ہے

کوئی سمجھے تو کیا سمجھے کوئی جانے تو کیا جانے

کہ تم کو دیکھ کر کیوں بے خودی معلوم ہوتی ہے

تجلی نے تیری خیرہ کیا ہے میری آنکھوں کو

کبھی معدوم ہوتی ہے کبھی معلوم ہوتی ہے

پہنچتے ہی تیرے کوچے میں جامیؔ یہ پکار اٹھا

گلی تیری مدینے کی گلی معلوم ہوتی ہے

مأخذ :
  • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 108)
  • Author : Dr.Kabiruddin Khan Warsi
  • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے