میرے وارث کی صورت کیا بھلی معلوم ہوتی ہے
میرے وارث کی صورت کیا بھلی معلوم ہوتی ہے
مجھے تو ہو بہ ہو شکل علی معلوم ہوتی ہے
نظر آیا ہے جب سے ان کا جلوہ میری آنکھوں کو
شگفتہ مثل گل دل کی کلی معلوم ہوتی ہے
کوئی سمجھے تو کیا سمجھے کوئی جانے تو کیا جانے
کہ تم کو دیکھ کر کیوں بے خودی معلوم ہوتی ہے
تجلی نے تیری خیرہ کیا ہے میری آنکھوں کو
کبھی معدوم ہوتی ہے کبھی معلوم ہوتی ہے
پہنچتے ہی تیرے کوچے میں جامیؔ یہ پکار اٹھا
گلی تیری مدینے کی گلی معلوم ہوتی ہے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 108)
- Author : Dr.Kabiruddin Khan Warsi
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.