چٹکیاں دل میں لیتی رہیں آرزو
چٹکیاں دل میں لیتی رہیں آرزو
آنکھیں پھر پھر کے کرتی رہیں جستجو
عرش تا فرش ڈھونڈ آیا میں تجھ کو تو
نکلا اقرب زحبلی و رید گلو
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
رہ کے پردوں میں تو جلوہ آرا ہوا
بس کے آنکھوں میں آنکھوں سے پردہ کیا
آنکھ کا پردہ، پردہ ہوا آنکھ کا
بند آنکھیں ہوئیں تو ، نظر آیا تو
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
کعبۂ کعبہ ہے کعبۂ دل میرا
کعبہ پتھر کا دل جلوہ گاہ خدا
ایک دل پر ہزاروں ہی کعبہ خدا
کعبۂ جان و دل کعبہ کی آبرو
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
طور سینا پہ تو جلوہ آرا ہوا
صاف موسیٰ سے فرما دیا لن تریٰ
اور انی ان اللہ شجر بول اٹھا
تیرے جلوؤں کی نیرنگیاں سو بسو
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
کون تھا جس نے سبحانی فرما دیا
اور ما اعظم شانی کس نے کہا
با یزید اور بسطام میں کون تھا
کب انا الحق تھی منصور کی گفتگو
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
یا الٰہی دکھا ہم کو وہ دن بھی تو
آبِ زمزم سے کر کے حرم میں وضو
با ادب شوق سے بیٹھ کر قبلہ رو
مل کے ہم سب کہیں یک زبان ہو بہو
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
میں نے مانا کہ حامد گنہگار ہے
معصیت کیش ہے اور خطاکار ہے
میرے مولیٰ مگر تو ، تو غفار ہے
کہتی رحمت ہے مجرم سے لا تقنطوا
اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ
- کتاب : تذکرۂ مشائخ قادریہ برکاتیہ رضویہ (Pg. 492)
- Author : مولانا عبدالمجتبیٰ رضوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.