Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رحمت کی آغوش میں جا کے چھپ جاتے ہیں

حسیب جمال

رحمت کی آغوش میں جا کے چھپ جاتے ہیں

حسیب جمال

MORE BYحسیب جمال

    رحمت کی آغوش میں جا کے چھپ جاتے ہیں

    آو نبی کے آلے دوالے چھپ جاتے ہیں

    دھرتی کے جس ٹکڑے پر وہ جلوہ نما ہیں

    ہفت افلاک بھی ان کے سامنے چھپ جاتے ہیں

    آخری خطبہ اور پھر وہ معیار تقویٰ

    جس میں سارے گورے کالے چھپ جاتے ہیں

    ان کے سامنے جس کو دیکھو ماند پڑا ہے

    سورج آ جائے تو تارے چھپ جاتے ہیں

    چشم تر کرتی ہے در اقدس پہ دعائیں

    اس دم الفاظ زباں سے چھپ جاتے ہیں

    ایک ہی رستہ سیدھا رستہ ان کی شریعت

    جس کے سبب گم کردہ رستے چھپ جاتے ہیں

    اس سے پہلے کوئی ہم کو واپس بھیجے

    فوراً خاک طیبہ اوڑھ کے چھپ جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : صبح باراں (Pg. 4)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے