رحمت کی آغوش میں جا کے چھپ جاتے ہیں
رحمت کی آغوش میں جا کے چھپ جاتے ہیں
آو نبی کے آلے دوالے چھپ جاتے ہیں
دھرتی کے جس ٹکڑے پر وہ جلوہ نما ہیں
ہفت افلاک بھی ان کے سامنے چھپ جاتے ہیں
آخری خطبہ اور پھر وہ معیار تقویٰ
جس میں سارے گورے کالے چھپ جاتے ہیں
ان کے سامنے جس کو دیکھو ماند پڑا ہے
سورج آ جائے تو تارے چھپ جاتے ہیں
چشم تر کرتی ہے در اقدس پہ دعائیں
اس دم الفاظ زباں سے چھپ جاتے ہیں
ایک ہی رستہ سیدھا رستہ ان کی شریعت
جس کے سبب گم کردہ رستے چھپ جاتے ہیں
اس سے پہلے کوئی ہم کو واپس بھیجے
فوراً خاک طیبہ اوڑھ کے چھپ جاتے ہیں
- کتاب : صبح باراں (Pg. 4)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.