کیوں کر لکھوں میں حال کمالِ رسول کا
کیوں کر لکھوں میں حال کمالِ رسول کا
خالق ہے ہم خیال خیالِ رسول کا
دیوانہ ہوں میں گیسو و خالِ رسول کا
پروانہ ہوں میں شمع جمالِ رسول کا
کیا وصف ہوسکے خط وخالِ رسول کا
پروانہ خود خدا ہے جمالِ رسول کا
نام آوران شام وعرب کانپنے لگے
چمکا جو مہر رعب و جلالِ رسول کا
ہر بات پر نبی کی ہے اللہ شیفتہ
ادنیٰ سا وصف ہے یہ مقال رسول کا
انگلی کے زور سے مہِ کامل کو دو کیا
شہرہ ہے چار سمت کمالِ رسول کا
حسرتؔ تجھے ہراس ہے تاریکِ قبر سے
جلوہ ہے تیرے دل میں جمالِ رسول کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.