Font by Mehr Nastaliq Web

لکھتا ہوں وصف سرور عالی صفات کا

حسرت اجمیری

لکھتا ہوں وصف سرور عالی صفات کا

حسرت اجمیری

لکھتا ہوں وصف سرور عالی صفات کا

آیا ہے خوب ہاتھ وسیلہ نجات کا

زمزم کے جام کا ہوں پیاسا جناب خضر

لو میرے آگے نام نہ آبِ حیات کا

طوفانِ گریہ سے ہے مجھے خوف یا نبی

ڈوبے نہ بحرِ غم میں سفینہ حیات کا

حضرت کی ذات کا ہوا عالم میں کیا ظہور

دنیا سے نام اٹھ گیا لات و منات کا

آتی ہے پیاس یاد جو سبطِ رسول کی

روتا ہے پھوٹ پھوٹ کے دریا فرات کا

کھا کر جو ابر فیض محمد برس پڑا

ہر تختہ کھل گیا چمن کائنات کا

محشر کا خوف ہو اسے اے شیخ کس لئے

حسرتؔ کو آسرا ہے محمد کی ذات کا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے