لکھتا ہوں وصف سرور عالی صفات کا
لکھتا ہوں وصف سرور عالی صفات کا
آیا ہے خوب ہاتھ وسیلہ نجات کا
زمزم کے جام کا ہوں پیاسا جناب خضر
لو میرے آگے نام نہ آبِ حیات کا
طوفانِ گریہ سے ہے مجھے خوف یا نبی
ڈوبے نہ بحرِ غم میں سفینہ حیات کا
حضرت کی ذات کا ہوا عالم میں کیا ظہور
دنیا سے نام اٹھ گیا لات و منات کا
آتی ہے پیاس یاد جو سبطِ رسول کی
روتا ہے پھوٹ پھوٹ کے دریا فرات کا
کھا کر جو ابر فیض محمد برس پڑا
ہر تختہ کھل گیا چمن کائنات کا
محشر کا خوف ہو اسے اے شیخ کس لئے
حسرتؔ کو آسرا ہے محمد کی ذات کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.