سر خدا کے سامنے مجھ کو جھکانا یاد ہے
سر خدا کے سامنے مجھ کو جھکانا یاد ہے
ہجر میں حضرت نبی کے تلملانا یاد ہے
ناتواں مسکیں ہوں لیکن باصلوٰۃ و باسلام
تن یہ سر دین نبی پر سب مٹانا یاد ہے
جان کر رتبہ عبادت ہجرت میں تیرے نبی
اشک حسرت آنکھ سے ہر دم بہانا یاد ہے
واسطے حاجات کے آگے ترے یارب عیاں
ہاتھ درگاہ میں تری مجھ کو اٹھانا یاد ہے
آگ سے نمرود کی تو نے بچایا تھا خلیل
شکم ماہی میں تیرا یونس چھپانا یاد ہے
حق کی خوشنودی کی خاطر دیکھ ابراہیم کو
حلق اسماعیل پر خنجر چلانا یاد ہے
عرش اعظم پر خدا نے مصطفیٰ ذیشان کو
سروری کے تخت پر برتر بٹھانا یاد ہے
بندگی کر حق خدا کی مولناؔ بعد از نماز
نام پر اسلام کے گر سر کٹانا یاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.