نبی کے فیض سے وہ دل جو فیضیاب نہیں
نبی کے فیض سے وہ دل جو فیضیاب نہیں
کھلے گا اس پے مسرت کا کوئی باب نہیں
تمام عمر نظر میں وہی سمائے رہیں
انہیں ہی خواب میں دیکھوں یہ کس کا خواب نہیں
جو دل سے ان پہ درود و سلام پڑھتے ہیں
بروز حشر انہیں کوئی اضطراب نہیں
انہیں کے صدقے میں بخشی گئی ہے اس کو ضیا
یہ آفتاب بغیر ان کے آفتاب نہیں
نگاہ کیسے اٹھائیں وہاں فرشتے بھی
وہ آدمی ہے مگر دیکھنے کی تاب نہیں
مرے حضور کی رفعت مرے نبی کا مقام
یہ وہ سوال ہیں جن کا کوئی جواب نہیں
مرے حضور کو جب منتخب خدا نے کیا
اب اس کے بعد کسی کا بھی انتخاب نہیں
وہ شاہ وقت ہوا بھی تو کیا کہ ہے ناکام
نہیں غلام نبی وہ تو کامیاب نہیں
کہے گا اس کو جگر کون التفاؔت بھلا
اگر فراق میں ان کے جگر کباب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.