Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساتھ وہ موج_شفق کی بے_کرانی لے گیا

التفات امجدی

ساتھ وہ موج_شفق کی بے_کرانی لے گیا

التفات امجدی

MORE BYالتفات امجدی

    ساتھ وہ موج شفق کی بے کرانی لے گیا

    ڈوبتا سورج فضائے آسمانی لے گیا

    کا گئی محروم خوشبو سے فضائے گلستاں

    درد کا موسم گلابوں کی جوانی لے گیا

    وہ نئی تہذیب کے ہر آئینے کے کو

    وقت کے البم سے تصویریں پرانی لے گیا

    کاروان اہل حق کے میر کا سجدہ تھا وہ

    کربلا سے جو حیات جاودانی لے گیا

    تلخیوں کا زہر جسم و جاں میں کیسے گھل گیا

    خوش بیانوں سے جو ان کی خوش بیانی لے گیا

    کیا پیاسا تھا کہ جس نے کر دیا دریا کو دشت

    اپنے کاسے میں ہی بھر کر سارا پانی لے گیا

    اور کیا لے جاتا گھر سے بھائیوں کا انتشار

    احترام اتحاد خاندانی لے گیا

    اب بناتا ہے کہاں کوئی کسی کو میہماں

    قہر مہنگائی کا ذوق میزبانی لے گیا

    مسکرا کر آئینے کا نرم لہجہ التفات

    راستے کے پتھروں کی سخت جانی لے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے