نہ تیری ابتدا یا رب نہ تیری انتہا یا رب
نہ تیری ابتدا یا رب نہ تیری انتہا یا رب
ہے گم صم اول و آخر کا سارا فلسفہ یا رب
کسی کے جیسا تو ہے اور نہ کوئی تیرے جیسا ہے
ہے تو سب سے الگ یا رب ہے تو سب سے جدا یا رب
اذانیں لمحہ لمحہ بولتی پھرتی ہیں دنیا میں
بڑا ہے تو بڑا ہے تو بڑا ہے تو بڑا یا رب
نہ مجھ کو مال کی خواہش نہ ارماں جاہ و حشمت کا
یہی ہے آرزو ایمان پر ہو خاتمہ یا رب
کسی سے میں بھلا خیرات کیوں مانگوں اجالوں کی
جبیں پر میری روشن ہے ترے در کی ضیا یا رب
میں خود کو جب بھی چاہوں دیکھ پاؤں اپنی آنکھوں سے
بنا دے میرے باطن کو تو ایسا آئینہ یا رب
فضیلت دی ہے مجھ کو ساری مخلوقات میں تونے
ادا کیسے کروں آخر میں تیرا شکریہ یا رب
بہت دشوار ہے تیری حقیقت کو سمجھ پانا
کہ تیری ذات ہے عقل و خرد سے ماورا یا رب
نہیں ہے یہ اگر تیرا کرم تو اور پھر کیا ہے
ہے اکبرؔ کی زباں پر جو تری حمد و ثنا یا رب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.