Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ تیری ابتدا یا رب نہ تیری انتہا یا رب

جلال اکبر

نہ تیری ابتدا یا رب نہ تیری انتہا یا رب

جلال اکبر

MORE BYجلال اکبر

    نہ تیری ابتدا یا رب نہ تیری انتہا یا رب

    ہے گم صم اول و آخر کا سارا فلسفہ یا رب

    کسی کے جیسا تو ہے اور نہ کوئی تیرے جیسا ہے

    ہے تو سب سے الگ یا رب ہے تو سب سے جدا یا رب

    اذانیں لمحہ لمحہ بولتی پھرتی ہیں دنیا میں

    بڑا ہے تو بڑا ہے تو بڑا ہے تو بڑا یا رب

    نہ مجھ کو مال کی خواہش نہ ارماں جاہ و حشمت کا

    یہی ہے آرزو ایمان پر ہو خاتمہ یا رب

    کسی سے میں بھلا خیرات کیوں مانگوں اجالوں کی

    جبیں پر میری روشن ہے ترے در کی ضیا یا رب

    میں خود کو جب بھی چاہوں دیکھ پاؤں اپنی آنکھوں سے

    بنا دے میرے باطن کو تو ایسا آئینہ یا رب

    فضیلت دی ہے مجھ کو ساری مخلوقات میں تونے

    ادا کیسے کروں آخر میں تیرا شکریہ یا رب

    بہت دشوار ہے تیری حقیقت کو سمجھ پانا

    کہ تیری ذات ہے عقل و خرد سے ماورا یا رب

    نہیں ہے یہ اگر تیرا کرم تو اور پھر کیا ہے

    ہے اکبرؔ کی زباں پر جو تری حمد و ثنا یا رب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے