Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کس سے ممکن ہے صفت حضرت رسول اللہ کی

جمیل قادری

کس سے ممکن ہے صفت حضرت رسول اللہ کی

جمیل قادری

MORE BYجمیل قادری

    کس سے ممکن ہے صفت حضرت رسول اللہ کی

    جب کی خالق خود کرے مدحت رسول اللہ کی

    من رانی قد رالحق کے جلوؤں پر نثار

    ہے بلا شک دید حق رویت رسول اللہ کی

    یوں تو ان کے عام رحمت سے کوئی خالی نہیں

    مؤمنوں پر خاص ہے رحمت رسول اللہ کی

    لے گیے تشریف جس کوچہ سے شاہِ مرسلاں

    اس گلی میں بس گئی نکہت رسول اللہ کی

    راہ بھٹکیں کس لیے جویائے محبوبِ خدا

    رہبر عشاق ہے نکہت رسول اللہ کی

    دامنِ امید بھر کر کیوں نہ لائیں نامراد

    پھیرنا خالی نہیں عادت رسول اللہ کی

    جانور سنگ و شجر انس و ملک عرش و فلک

    جانتے ہیں جیسی ہے قدرت رسول اللہ کی

    اس کو لوٹا یا تو ایک ایما سے اس کے دو کیے

    مہر و مہ سے پوچھیے طاقت رسول اللہ کی

    سب فرشتوں میں انہیں اس واسطے افضل کیا

    کرتے تھے روح الامیں خدمت رسول اللہ کی

    جمع ہوں گے روزِ محشر اولین و آخریں

    اور دِکھائی جائے گی عزت رسول اللہ کی

    ہم بھکاری بھول جائیں گے مصائب حشر کے

    دیکھ لیں گے جس گھڑی صورت رسول اللہ کی

    اک اکیلی جان خود معصوم فِکرِ دو جہاں

    مرحبا صد مرحبا ہمت رسول اللہ کی

    انبیا و اولیا و اولین و آخریں

    کون ہے جس کو نہیں حاجت رسول اللہ کی

    اے زہے رحمت سیہ کارانِ امت کے لیے

    ہوگئی آراستہ جنت رسول اللہ کی

    داورِ محشر بروزِ حشر یوں فرمائے گا

    جائے پہلے خلد میں امت رسول اللہ کی

    اہلِ محشر کی نظر ان کی طرف کو کیوں نہ ہو

    دیکھتا ہے خود خدا صورت رسول اللہ کی

    اس کو حاصل ہوگیا قربِ خدا کا مرتبہ

    جس کے ہاتھ آئی یہاں صحبت رسول اللہ کی

    ختم کر دی جاں نثاری حضرتِ صدیق نے

    جب کہ مکے سے ہوئی ہجرت رسول اللہ کی

    قرب دنیا میں تھا اس سرکار سے صدیق کا

    بعد رحلت بھی رہی قربت رسول اللہ کی

    ہیں اسی حالت سے زندہ جس طرح دنیا میں تھے

    ظاہری صورت سے تھی رحلت رسول اللہ کی

    آرزوئیں دل کی کرتی ہیں دعا اللہ سے

    ہم بھی دیکھیں گے کبھی تربت رسول اللہ کی

    آتے ہیں لاکھوں ملک جس کی زیارت کو انہیں

    جانِ مؤمن کہیے یا تربت رسول اللہ کی

    کر دیا تیرا لقب مرشد نے مداح الحبیب

    کر جمیلؔ قادری مدحت رسول اللہ کی

    مأخذ :
    • کتاب : قبالۂ بخشش (Pg. 305)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے