چاند کو آپ سے چاندنی مل گئی اور سورج کو بھی روشنی مل گئی
چاند کو آپؐ سے چاندنی مل گئی اور سورج کو بھی روشنی مل گئی
آپؐ ہی کی بدولت خدا کی قسم آدمی کو نئی زندگی مل گئی
اب کہاں رہ گیا فرق شاہ و گدا اب رہا کوئی چھوٹا نہ کوئی بڑا
یہ کرشمہ نظام محمد کا ہے کہ غلاموں کو بھی سروری مل گئی
کفر و ظلمت کی چھائی ہوئی تھی گھٹا تیرگی تیرگی ہر طرف تھی عیاں
آپؐ تشریف لائے جو سوئے جہاں ذرہ ذرہ کو ہے روشنی مل گئی
راحت انس و جاں سرور دو جہاں آپؐ کا مرتبہ کیا کروں میں بیاں
نام جب بھی لیا آپؐ کا زیر لب کس قدر دل کو میرے خوشی مل گئی
درد میں رنج میں فکر و افکار میں بے کسی بے بسی کرب و آزار میں
جب پکارا ہے جوہرؔ مدد کے لئے ہاں مدد آپؐ کی اس گھڑی مل گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.