چاند_سورج کی بھی روشنی ماند ہے جلوۂ_روئے_ابرار کے سامنے
چاند سورج کی بھی روشنی ماند ہے جلوۂ روئے ابرار کے سامنے
مشک عنبر کی بھی کچھ حقیقت نہیں مرے خوشبوئے سرکار کے سمانے
میں نہ چھوڑوں کبھی دامن مصطفیٰ آ بھی جائے اگر سر پہ میری قضا
جھک چکا سر جو پیش حبیب خدا کیا جھکے گا وہ کفار کے سامنے
نکلے فاروق گھر سے یہ کھا کر قسم آپؐ کے سر مبارک کو کرنے قلم
چار آنکھیں ہوئی جس گھڑی آپؐ سے تاب لائے نہ سرکار کے سامنے
تھی نگہہ برق سے بھی کہیں تیز تر میرے سرکار کی دور بیں تھی نظر
ماہ و خورشید کی کچھ حقیقت نہیں جلوئے روئے ابرار کے سامنے
آپؐ تو ہیں شہنشاہ ہر دو جہاں آپؐ کی ہے زمیں آپؐ کا آسماں
چاند سورج ستارے اور کہکشاں سب ہیں بے نور سرکار کے سامنے
یہ ترقی ہے جوہرؔ ترقی نہیں چاند پر ہے پہنچنے کی کیسی خوشی
ایک پل کی مسافت سے بھی ہے کم میرے پرواز سرکار کے سامنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.