Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہاں ہم سے ممكن ہے مدحت علی کی

سید فیضان وارثی

کہاں ہم سے ممكن ہے مدحت علی کی

سید فیضان وارثی

MORE BYسید فیضان وارثی

    کہاں ہم سے ممکن ہے مدحت علی کی

    خدا جانتا ہے حقیقت علی کی

    کرم ہو کہ شفقت ہو عادت وہی ہے

    ہے سیرت محمد کی سیرت علی کی

    دیا اپنا بستر نبی نے علی کو

    ہے ثابت یہاں سے نیابت علی کی

    علی گر نہ ہوتے عمر بھی نہ ہوتے

    بتائی عمر نے یہ عظمت علی کی

    ہر اک اہل ایماں کے آقا علی ہیں

    ہے سب پر اجاگر یہ شہرت علی کی

    یہی ہیں نبی کے نواسوں کے والد

    بہت ہی بڑی ہے یہ عزت علی کی

    فصاحت ہے قرباں بلاغت ہے نازاں

    کچھ ایسی ہے شان خطابت علی کی

    علی ہی کے دم سے شجاعت کا دم ہے

    بھرے سب کی جھولی سخاوت علی کی

    کوئی غوث ہو قطب ہو یا قلندر

    ہے سب پر مقدم ولایت علی کی

    ان آنکھوں کی قسمت اسی دن کھلے گی

    کہ جب ہوگی ان کو زیارت علی کی

    ہے ایماں کی بنیاد ان کی محبت

    سو ہم پر ہے واجب مودت علی کی

    یہ وارث علی کا ہے فیضان دیکھو

    اثرؔ کو ملی ہے حمایت علی کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے