جو عرش پر گئے وہ قدم آپ ہی کے ہیں
یہ مرتبے خدا کی قسم آپ ہی کے ہیں
ہے آپ ہی کے نام سے کونین کا وجود
کرسی عرش لوح و قلم آپ ہی کے ہیں
گو بے ستوں کھڑے ہیں زمیں پر سب آسماں
لیکن سر ان کے سات خم آپ ہی کے ہیں
ہم عاصیوں کی شرم و حیا آپ ہی کو ہے
ہم لوگ یا شفیع امم آپ ہی کے ہیں
عاصی ہیں یا برے ہیں جو کچھ ہیں سو ہیں حضور
لیکن یہ ہے ضرور کہ ہم آپ ہی کے ہیں
تعریف آپ ہی کی خدا کر رہا ہے آپ
قرآن میں صاف وصف رقم آپ ہی کے ہیں
فضل خدا سے رحمت عالم ہیں آپ ہی
دونوں جہاں پہ لطف کرم آپ ہی کے ہیں
اے کیفؔ چل مدینہ جو رہنا ہے خلد میں
کوچے تو رشک باغ ارم آپ ہی کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.