یہ دل حضور پہ قرباں نہیں تو کچھ بھی نہیں
یہ دل حضور پہ قرباں نہیں تو کچھ بھی نہیں
ضمیر پہلے مسلماں نہیں تو کچھ بھی نہیں
زباں سے لاکھ کہو لا الہ الا اللہ
محبت شہ ذیشاں نہیں تو کچھ بھی نہیں
کرم طلب ہے تو ماحول پہلے پیدا کر
اک اشتیاق فراواں نہیں تو کچھ بھی نہیں
جنوں نوازا ہے مفہوم والضحا واللیل
نظر میں معنی فرقاں نہیں تو کچھ بھی نہیں
نظارہ کون کرے حسن ذات واجب کا
وجود عالم امکاں نہیں تو کچھ بھی نہیں
نظر طلب ہے بصد رنگ حسن شعبدہ باز
اگر فراست ایماں نہیں تو کچھ بھی نہیں
نبی سے عشق ہی واللہ اصل ایماں ہے
ہزار کچھ ہو جو ایماں نہیں تو کچھ بھی نہیں
نظر ملی ہے فقط دید مصطفیٰ کے لیے
نگاہ جلوہ بہ داماں نہیں تو کچھ بھی نہیں
خدا نصیب کرے سب کو سوز عشق نبی
یہ آگ دل میں فروزاں نہیں تو کچھ بھی نہیں
چلے ہیں آپ یہ کس کی تلاش میں کاملؔ
خود اپنے آپ کا عرفاں نہیں تو کچھ بھی نہیں
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 98)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.