جس روپ میں بھی آئیں جلوہ ہے آپ ہی کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت مولیٰ علی (نجف۔ عراق)
جس روپ میں بھی آئیں جلوہ ہے آپ ہی کا
اب اس مقام پر ہے ذوق نظر کسی کا
حب علی نتیجہ ہے حسن آگہی کا
مولیٰ پہ جان دینا مقصد ہے زندگی کا
ہے زندگی ہماری سرکار ہی کے دم سے
دل کی ہر ایک دھڑکن صدقہ ہے آپ ہی کا
مشکل میں ربط ان سے فطرت کا اقتضا ہے
ہر ایک کی زباں پر نعرہ ہے یا علی کا
بے شک ہے ذات اس کی تسکین جان پاکاں
ہے نام جس کا حامل اک لطف معنوی کا
وہ مظہر العجائب سلطان ملک دل ہیں
ہر اہل دل کے دل پر قبضہ ہے آپ ہی کا
یا رب کبھی تو میں بھی پہنچوں در نجف تک
کب تک یہ دکھ اٹھاؤں اللہ نارسی کا
بے ربط زندگی اک بے روح زندگی ہے
وہ زندگی نہیں ہے دھوکا ہے زندگی کا
دنیائے عشق ساری جز واردات کیا ہے
کیا دخل اس جہاں میں تعلیل منطقی کا
قابل تو میں نہیں تھا اس فضل اس کرم کے
شکر خدا کہ میں بھی محسود ہوں کسی کا
قربان ان پہ جانے کتنوں کی زندگی ہے
جن کو اجل نے بخشا پروانہ زندگی کا
تکمیل عبدیت ہے کامل اسی میں اپنی
بندہ وہی خدا کا بندہ ہے جو علی کا
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 6)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.