کملی والے نگہ_کرم ہو اگر نا دوا چاہیے نا شفا چاہیے
کملی والے نگہ کرم ہو اگر نا دوا چاہیے نا شفا چاہیے
میں مریض محبت ہوں مجھ کو تو بس اک نظر یا حبیب خدا چاہیے
اب تو ہو نظر رحمت مرے مصطفیٰؐ آخری وقت ہے تیرے بیمار کا
کچھ بھی اس کے سوا میں نہیں مانگتا تیرے دامن کی ٹھنڈی ہوا چاہیے
تلخئ حشر کیا ہم کو تڑپائے گی خود ہی قدموں میں جنت چلی آئے گی
بات بگڑی ہوئی سب کی بن جائے گی بس ترے نام کا آسرا چاہیے
تاجدار دو عالم حبیب خدا کون جانے کہ کتنا ہے رتبہ ترا
چاہتے ہیں دو عالم خدا کی رضا رب عالم کو تیری رضا چاہیے
تو ہی ایمان سے ہم کو واعظ بتا کس سے مانگیں بھلا مصطفیٰ کے سوا
انبیا بھی پکاریں گے محشر کے دن مصطفیٰؐ چاہیے مصطفیٰؐ چاہیے
نیکیاں کرنے والے ہیں یہ سوچتے خالی صائمؔ کا دامن ہے اعمال سے
پنجتن کی غلامی ملی ہے مجھے مغفرت کے لیے اور کیا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.