ہے سورۂ والشمش اگر روئے محمد
ہے سورۂ والشمش اگر روئے محمد
والیل کی تفسیر ہوے موئے محمد
جب روئے محمد کی نظر آئی تجلی
سمجھا میں شب قدر ہے گیسوئے محمد
کم ساتھ ہوا روئے نکو خوئے نکو کا
ہے نیک مگر روئے صفت خوئے محمد
ماہ نو شوال سے عاشق کو نہیں عید
جب تک نظر آ جائے نہ ابروئے محمد
تھا بیش بہا حسن کے بازار میں یوسف
پر ہو نہ سکا سنگ ترازوئے محمد
گلگشت گلستاں میں پڑھو صلِ علیٰ تم
ہر پھول کی بو میں ہے رچی بوئے محمد
کعبہ کی طرف منہ ہو نمازوں میں ہمارا
کعبہ کا شب و روز ہے منہ سوئے محمد
ہر نخل بیابان عرب مجھ کو ہے طوبیٰ
ہوں شیفتۂ قامت دل جوئے محمد
رضواں کے لیے لے چلوں سوغات شہیدیؔ
گر ہاتھ لگے خار و خس کوئے محمد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.