Font by Mehr Nastaliq Web

ہے سورۂ والشمس اگر روئے محمد

کرامت علی شہیدیؔ

ہے سورۂ والشمس اگر روئے محمد

کرامت علی شہیدیؔ

MORE BYکرامت علی شہیدیؔ

    ہے سورۂ والشمس اگر روئے محمد

    واللیل کی تفسیر ہوئی سوئے محمد

    جب روئے محمد کی نظر آئی تجلی

    سمجھا میں شب قدر ہے گیسوئے محمد

    کم ساتھ ہوا روئے نکو خوئے نکو کا

    ہے نیک مگر روئے صفت خوئے محمد

    ہے سرمہ کوری میں نہاں دیدۂ بدبیں

    جس دن سے عیاں ہے رخ نیکوئے محمد

    ماہ نوِ شوال سے عاشق کو نہیں عید

    جب تک نظر آ جائے نہ ابروئے محمد

    کس وضع اٹھائے ہوئے ہیں بار دو عالم

    ظاہر میں تو نازک سے ہیں بازوئے محمد

    تھا بیش بہا حسن کے بازار میں یوسف

    پر ہو نہ سکا سنگ ترازوئے محمد

    گلگشت گلستاں میں پڑھو صل علیٰ تم

    ہر پھول کی بو میں ہے رچی بوئے محمد

    کعبہ کی طرف منہ ہو نمازوں میں ہمارا

    کعبہ کا شب و روز ہے منہ سوئے محمد

    ہر نخل بیابان عرب مجھ کو ہے طوبیٰ

    ہوں شیفتۂ قامت دل جوئے محمد

    رضواں کے لیے لے چلو سوغات شہیدیؔ

    گر ہاتھ لگے خار و خسِ کوئے محمد

    مأخذ :
    • کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 42)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے