ہے سورۂ والشمس اگر روئے محمد
ہے سورۂ والشمس اگر روئے محمد
واللیل کی تفسیر ہوئی سوئے محمد
جب روئے محمد کی نظر آئی تجلی
سمجھا میں شب قدر ہے گیسوئے محمد
کم ساتھ ہوا روئے نکو خوئے نکو کا
ہے نیک مگر روئے صفت خوئے محمد
ہے سرمہ کوری میں نہاں دیدۂ بدبیں
جس دن سے عیاں ہے رخ نیکوئے محمد
ماہ نوِ شوال سے عاشق کو نہیں عید
جب تک نظر آ جائے نہ ابروئے محمد
کس وضع اٹھائے ہوئے ہیں بار دو عالم
ظاہر میں تو نازک سے ہیں بازوئے محمد
تھا بیش بہا حسن کے بازار میں یوسف
پر ہو نہ سکا سنگ ترازوئے محمد
گلگشت گلستاں میں پڑھو صل علیٰ تم
ہر پھول کی بو میں ہے رچی بوئے محمد
کعبہ کی طرف منہ ہو نمازوں میں ہمارا
کعبہ کا شب و روز ہے منہ سوئے محمد
ہر نخل بیابان عرب مجھ کو ہے طوبیٰ
ہوں شیفتۂ قامت دل جوئے محمد
رضواں کے لیے لے چلو سوغات شہیدیؔ
گر ہاتھ لگے خار و خسِ کوئے محمد
- کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 42)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.