کریں کیوں نہ عاصی وہیں پر بسیرے
کریں کیوں نہ عاصی وہیں پر بسیرے
جہاں ان کی رحمت نے ڈالے ہیں ڈیرے
قسم ہے خدا کی وہ ان کی گلی ہے
جہاں تاج والے لگاتے ہیں پھیرے
تصور کی راہوں سے ہے آنا جانا
مدینے کے ہر دم لگاتے ہیں پھیرے
مجھے کیا کمی میں بھکاری ہوں اس کا
جو پل میں زمانے کی تقدیر پھیرے
پئے نعت سرکار شبنم سے غنچے
وضو کر رہے ہیں سویرے سویرے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 191)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.