آرزو ہے کہ خدا جلد دکھائے کلیر
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
آرزو ہے کہ خدا جلد دکھائے کلیر
دل کو مرغوب ہے کہ کوثرؔ کے فضائے کلیر
پھر نہ ہرگز ہو گلستان جہاں کی خواہش
شیخ صاحب جو کبھی دیکھیں فضائے کلیر
لے چلا شوق اڑاکر مجھے کلیر کی طرف
بھر گئی ہے جو مرے سر میں ہوائے کلیر
دل میں حسرت ہی یہی کوئی چۂ صابر میں رہوں
ہے یہ آنکھوں کی تمنا نظر آئے کلیر
پھر نہ تعریف کرے باغِ جناں کی رضوان
اے فلک مجھ سے جو سن لے وہ ثنائے کلیر
ہجر صابر میں تڑپتا ہوں لبوں پر دم ہے
شاہِ کلیر مجھے اب جلد بلائے کلیر
دل نہ بہلے گا مرا باغ جناں میں کوثرؔ
مرے دل کو تو ہے مرغوب فضائے کلیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.