Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کھلا ہے دفتر_عصیاں غضب پر حق_تعالیٰ ہے

اشتیاق عالم شہبازی

کھلا ہے دفتر_عصیاں غضب پر حق_تعالیٰ ہے

اشتیاق عالم شہبازی

MORE BYاشتیاق عالم شہبازی

    کھلا ہے دفتر عصیاں غضب پر حق تعالیٰ ہے

    خدا اور امتی کے درمیاں اک کملی والا ہے

    ہمارے نامۂ اعمال کا ہر گوشہ کالا ہے

    مگر اتنا بھروسہ ہے شفاعت کرنے والا ہے

    مدینہ ہے یہاں انداز پینے کا نرالا ہے

    نظر سے کام چلتا ہے صراحی ہے نہ پیالا ہے

    برہنہ سر ہے آنکھیں نم ہیں اور تلوے میں چھالا ہے

    مگر صورت بتاتی ہے کوئی اللہ والا ہے

    شفق سورج ستارے چاند جگنو شمع سیارے

    اسی نور مجسم کے تبسم کا اجالا ہے

    جبیں والفجر زلفیں لیل چہرہ شمس قد طہٰ

    خدا نے نور کو قرآن کے سانچے میں ڈھالا ہے

    حدیث مصطفیٰ میں لفظ اخرج اس پہ شاہد ہے

    منافق کو نبی نے اپنی مسجد سے نکالا ہے

    زمانہ لاکھ چاہے آل احمد مٹ نہیں سکتی

    حفاظت کے لیے درودوں کا دوشالہ ہے

    خدا آباد رکھے میرے مولیٰ کے گھرانے کو

    برستا جن کے صدقے رات دن رحمت کا جھالا ہے

    نوالے توڑنے جائیں گے ہم کیوں غیر کے در پر

    ترے ہی در کے کتے ہیں ترے ٹکڑوں نے پالا ہے

    ضیاؔ کی مغفرت مشکل تھی لیکن ان کی رحمت نے

    کہا جانے دو مجرم ہے مگر ایمان والا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Jalwa-e-Gul Lafz-ba-Lafz (Pg. 36)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے