خواجہ جی مہاراجہ جی تم بڑو غریب نواز
اپنا کر کے راکھیو توہے بانہہ پکڑے کی لاج
خواجہ مجھ میں اوگن بہت ہیں تو ہی تو ہے غریب نواز
اپنا کر کے راکھیو توہے بانہہ پکڑے کی لاج
چوڑیاں پہنائی چنریا اڑھائی
خالی دلہنیا بنائی
میری چوڑیوں کی لاج خواجہ رکھنا
یہ تو پہن لیا اب اترت نا
تیرو ہاتھ ہے میرو سہاگ خواجہ
میں تو جوبنا تم پہ لٹا بیٹھی
اتنا شدید غم ہے کہ احساس غم نہیں
کیسے کہوں کہ آپ کا مجھ پہ کرم نہیں
منزل مجھے ملے نہ ملے اس کا غم نہیں
تم ساتھ ساتھ ہو میرے یہ بھی تو کم نہیں
اے آنے والے اپنی جبیں کو جھکا کے آ
یہ آستان یار ہے صحن حرم نہیں
جب تک بکے نہ تھے تو کوئی پوچھتا نہ تھا
تم نے خرید کر ہمیں انمول کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.