Font by Mehr Nastaliq Web

حسینوں میں ہے انجلائے محمد

خواجہ محمد یار فریدی

حسینوں میں ہے انجلائے محمد

خواجہ محمد یار فریدی

MORE BYخواجہ محمد یار فریدی

    حسینوں میں ہے انجلائے محمد

    جبینوں میں چمکا ضیائے محمد

    قمر چیر ڈالا کیا موم پتھر

    زہے قوتِ دست و پائے محمد

    ز تحت الثریٰ تا سرِ عرشِ اعظم

    چلو دیکھ لو جلوہ ہائے محمد

    بشر کو محمد سے نسبت نہیں ہے

    پڑھو غور سے انمائے محمد

    میرے منہ کو کیوں چومتا ہے زمانہ

    کہ میں بن گیا نقشِ پائے محمد

    ازل سے ہے دل میں ہوائے محمد

    ابد تک رہے اے خدائے محمد

    محمد کو بھولوں یہ ممکن نہیں ہے

    کہ ہے یاد مجھ کو وفائے محمد

    ہے مسجود میرا خدا جانتا ہے

    خدائے محمد بجائے محمد

    محمد نے جس دم محمد کو دیکھا

    تو ثابت ہوا مدعائے محمد

    خطا میری سب سے بڑی تھی مگر

    محمد نے بخشی خطائے محمد

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان محمدی (Pg. 163)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے