حسینوں میں ہے انجلائے محمد
حسینوں میں ہے انجلائے محمد
جبینوں میں چمکا ضیائے محمد
قمر چیر ڈالا کیا موم پتھر
زہے قوتِ دست و پائے محمد
ز تحت الثریٰ تا سرِ عرشِ اعظم
چلو دیکھ لو جلوہ ہائے محمد
بشر کو محمد سے نسبت نہیں ہے
پڑھو غور سے انمائے محمد
میرے منہ کو کیوں چومتا ہے زمانہ
کہ میں بن گیا نقشِ پائے محمد
ازل سے ہے دل میں ہوائے محمد
ابد تک رہے اے خدائے محمد
محمد کو بھولوں یہ ممکن نہیں ہے
کہ ہے یاد مجھ کو وفائے محمد
ہے مسجود میرا خدا جانتا ہے
خدائے محمد بجائے محمد
محمد نے جس دم محمد کو دیکھا
تو ثابت ہوا مدعائے محمد
خطا میری سب سے بڑی تھی مگر
محمد نے بخشی خطائے محمد
- کتاب : دیوان محمدی (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.