وہ دن خدا کرے کہ مدینہ کو جائیں ہم
وہ دن خدا کرے کہ مدینہ کو جائیں ہم
خاکِ در رسول کا سرمہ لگائیں ہم
جالی پکڑ کے روضۂ گردوں جناب کی
سب حالِ دل رسولِ خدا کو سنائیں ہم
سجدہ کریں ہم آپ کی محراب کی جگہ
قدموں کی جا پہ لخت جگر کو بہائیں ہم
احوالِ دل کہیں کبھی حجرے کے سامنے
ممر کے سامنے کبھی غوغا مچائیں ہم
من زار قبری آپ کے ہونٹوں سے سن لیا
کیا غرض مدعا کو پھر اب لب پہ لائیں ہم
قسمت پر اپنی فخر کریں سو ہزار بار
گر اپنی مشتِ خاک مدینہ میں پائیں ہم
کس کو دکھائیں غیر نبی دل کے ولولے
جز آپ کے کسے غمِ دوری سنائیں ہم
تم دیکھو یا نہ دیکھو مگر مثلِ شمع بزم
جل جل جاں کو خاک میں اپنی ملائیں ہم
یا رب وہ دن دکھا کہ مدینہ کے دشت میں
دامن کے ٹکڑے حبیب کے پرزے اوڑائیں ہم
آنکھوں سے اپنی چن کے مدینہ کے خارو خس
زخمِ جگر کے واسطے مرہم بنائیں ہم
سوزِ غمِ رسول کے وہ دل جلے ہیں ہم
اک آہِ آتشیں سے سقر کو جلائیں ہم
ناصؔ کی یہ مدام دعا ہے کہ اے خدا
جلدی وہ دن دکھا کہ مدینہ کو جائیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.