لطف فرمائیے خواجہِ خواجگاں
لطف فرمائیے خواجہِ خواجگاں
ہادیِ بیکساں مونسِ انس و جاں
گر نہ فرمائیں گے آپ ہم پر کرم
بے سہارے پڑے در پہ مرجائیں گے
آپ کے در کے مشہور ہیں ہم گدا
آپ کا نام لیتے ہیں صبح ومسا
آپ ہی گر نہ دیں گے دلی مدّعا
پھر بتائیں یہ سائل کدھر جائیں گے
در پہ حاضر ہے مستانۂ بے ادب
اور نرالا ہے آج اس کا حسن طلب
دیکھ لے اک نظر ساقیٔ میکدہ
خود بخود جام مستوں کے بھر جائیں گے
- کتاب : حدیث (Pg. 121)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.