کروں نعمت اس جلوہ ذات کی
کروں نعمت اس جلوہ ذات کی
کہ حق نور سے جس کے دن رات کی
نہیں جس گھڑی تھا جہاں میں وجود
اسے حق نے پیدا کیا تھا شہود
تجلی سے عالم کی مقصد وہی
اسی نے یہ سب کی حقیقت کہی
اسے حق ہدایت کو بھیجا یہاں
کیا اس نے احکام حق کو عیاں
سجھایا ہمیں دین اسلام کو
کیا اس نے اعلام احکام کو
بشیر و نذیر اس کو حق نے کہا
سبھی نعمتیں اپنی اس کو دیا
کیا اس کی امت کو مرحومہ حق
کسی کے نہ ہووے دلوں میں قلق
اسے راز سے اپنے واقف کیا
اسے ذات کا اپنی عارف کیا
کیا اس سے سارے جہاں کو عیاں
اسی نور سے جسم میں دی ہے جاں
محمد کو لائق ہے تعریف کل
کہ بورنگ رکھتا ہے خود ایک گل
جو تھا گنج مخفی میں پوشیدہ ذات
وہی پھر ارادہ سے آیا صفات
وہی ہے یہاں جاں سب جسم میں
وہی جسم ایک قسم سب اسم میں
اسی کا ہے اب نام احمد سنو
رسولِ خدا اور محمد کہو
خدا نے ہدایت کو بھیجا اسے
شریعت طریقت کو بھیجا اسے
درود ان پر اور آل پر ان کے ہو
اور اصحاب جو ہیں کمال ان پر ہو
رہیں جب تک قید خانہ میں ہم
کریں یاد حق کو دما دم بہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.