Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نام ان کا کسی نے لیا جس گھڑی ہم محبت سے پلکیں جھکانے لگے

خواجہ شایان حسن

نام ان کا کسی نے لیا جس گھڑی ہم محبت سے پلکیں جھکانے لگے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    نام ان کا کسی نے لیا جس گھڑی ہم محبت سے پلکیں جھکانے لگے

    لب پہ آیا جو نام محمد مرے سب درودوں کی ڈالی سجانے لگے

    جب مدینے کی جانب میں چلنے لگا دل خوشی سے مرا یوں مچلنے لگا

    کیفیت میرے دل کی بدل سی گئی میرے جذبات بھی مسکرانے لگے

    سبز گنبد کی جانب نظر جب اٹھی دل کی حالت خدا ہی کو معلوم ہے

    کیا بتانا تھا کیا کیا بتانے لگے اپنا دکھڑا انہیں ہم سنانے لگے

    ان کی یادوں میں رہتے تھے کھوئے ہوئے غم کے آنسو سے آنکھیں بھگوئے ہوئے

    ہم نے آنکھوں سے دیکھا جو شہر حرم اپنی قسمت پہ خوشیاں منانے لگے

    میری فکروں کی تطہیر شہر نبی میرے خوابوں کی تعبیر شہر نبی

    مجھ کو طیبہ میں جا کر سکوں مل گیا سارے منظر وہاں کے سہانے لگے

    آج بھی ان کا دربار آنکھوں میں ہے آج بھی ان کا روضہ نگاہوں میں ہے

    حال دل جب انہیں میں سنانے لگا لوگ دیوانہ مجھ کو بتانے لگے

    فاصلے ڈس رہے تھے ہمیں دور سے ہم بھی شایانؔ رہتے تھے مہجور سے

    پھر محبت کا اک دن سویرا ہوا ہم بھی قسمت سے طیبہ کو جانے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے