کوئی شہر نہیں شہر مدینے کے برابر
کوئی شہر نہیں شہر مدینے کے برابر
ہر ذرہ وہاں کا ہے نگینے کے برابر
جس دن سے وہاں کی ہے محمد نے سکونت
یثرب ہوا تابوت سکینے کے برابر
جس ماہ مبارک میں ہوئی اس کی ولادت
ہو کون مہینہ وہ مہینے کے برابر
گو نوح کی کشتی تھی بڑی لمبی و چوڑی
لیکن نہ محمد کے سفینے کے برابر
مجھ سے نہ کہے طور کی کوئی عظمت و رفعت
کیا مسجد نبوی کے ہے زینے کے برابر
ہاتھ آئے جسے خاک محمدؐ کے قدم کی
رکھے وہ کفن میں اسے سینے کے برابر
اے صل علیٰ اس کی گل اندامی کی کیا بات
پونچھے نہ گلاب اس کے پسینے کے برابر
پھر عمر تراب اس کی اطاعت میں جو گزرے
پھر تو کوئی نعمت نہیں جینے کے برابر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.