Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لا_الہ_الااللہ لا_الہ_الااللہ لا_الہ_الااللہ لا_الہ_الااللہ

سنجر غازیپوری

لا_الہ_الااللہ لا_الہ_الااللہ لا_الہ_الااللہ لا_الہ_الااللہ

سنجر غازیپوری

MORE BYسنجر غازیپوری

    لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ

    پیدا ہوئے جب شاہ ہدا

    فخر دو عالم صل علیٰ

    کعبہ سے آتی تھی صدا

    لا‌ الہ الااللہ

    روئے نبی جس دم چمکا

    دیکھ کے عالم شیدا ہوا

    بے خود ہو کر سب نے کہا

    لا الہ الااللہ

    لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ

    خالق کے دل دار نبیؐ

    بیکس کے غم خوار نبیؐ

    نبیوں کے سردار نبیؐ

    عالم کے مختار نبیؐ

    امت کے سردار نبیؐ

    رات دن ہر بار نبیؐ

    ورد ہے بس یہ کلمہ

    لا الہ الااللہ

    لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ

    دست خدا کا سنوارا ہے

    آمنہ کا وہ پیارا ہے

    جگ کا کھیون ہارا ہے

    سب کا راج دلارا ہے

    عرش خدا کا تارا ہے

    جگر جگر جگ سارا ہے

    پھیلی ہے ہر سو اس کی ضیا

    لا الہ الااللہ

    لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ

    ہوگا بپا جس دم محشر

    امت ساری گھبرا کر

    پکڑے گی دامن جا کر

    کس کے کمر اس دم سرور

    حق سے کہیں گے رو رو کر

    بخش دے ان کو اے داور

    کیوں کہ ہے سب نے دل سے کہا

    لا الہ الااللہ

    لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ

    دائی حلیمہ کے پالے نے

    میرے انوکھے نرالے نے

    امت کے رکھوالے نے

    دونوں جگ کے اجالے نے

    وحدت کے متوالے نے

    سنجرؔ اللہ والے نے

    کلمہ کا ڈنکا دیا بجا

    لا الہ الااللہ

    لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ لا الہ الااللہ

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 134)
    • Author : سنجر غازیپوری
    • مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے