Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دردِ الفت کو بہ ہر صورت چھپانا چاہیے

ماہر القادری

دردِ الفت کو بہ ہر صورت چھپانا چاہیے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    دردِ الفت کو بہ ہر صورت چھپانا چاہیے

    زخم کھا کر بھی خوشی سے مسکرانا چاہیے

    درد مندوں کو مصیبت سے چھڑانا چاہیے

    آدمی کو آدمی کے کام آنا چاہیے

    مسکرا کر ہر قدم آگے بڑھانا چاہیے

    پیچ و خم سے راہ کے گھبرا نہ جانا چاہیے

    غم کے طوفانوں میں کب سے لے رہا ہے کروٹیں

    وہ سفینہ جس کو اب تک ڈوب جانا چاہیے

    میری پیشانی ہو کیوں آلودۂ دیر و حرم

    میرے سجدوں کو تمہارا آستانہ چاہیے

    یہ تو اک پردہ ہے درد و غم چھپانے کے لیے

    تم کو میری مسکراہٹ پر نہ جانا چاہیے

    کون لا سکتا ہے تابِ جلوۂ دیدار دوست

    اس لیے مجھ پر نوازش غائبانہ چاہیے

    آج اشکِ خوں میں ہے ان کے تصور کی جھلک

    اب تو میری شامِ غم کو جگمگانہ چاہیے

    سیکڑوں مفہوم رکھتی ہے وہ چشمِ التفات

    دیکھنے والوں کو دھوکے میں نہ آنا چاہیے

    حضرتِ ماہرؔ یہ عشرت خانۂ بنگلور ہے

    اس جگہ ہر گام پر دامن بچانا چاہیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے