Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر ذرہ دل بن جاتا ہے ہر چیز نظر ہو جاتی ہے

ماہر القادری

ہر ذرہ دل بن جاتا ہے ہر چیز نظر ہو جاتی ہے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    ہر ذرہ دل بن جاتا ہے ہر چیز نظر ہو جاتی ہے

    جس سمت وہ نظریں اٹھتی ہیں، کونین ادھر ہو جاتی ہے

    فرصت کا بھیناک سناٹا ہر سانس میں اک طوفاں غم کا

    میں شکر کے سجدے کرتا ہوں جب رات بسر ہو جاتی ہے

    او دیکھنے والے! اس درجہ گستاخ نہ بن بے باک نہ ہو

    اس طرح لطافت جلووں کی مجروحِ نظر ہو جاتی ہے

    مانا کہ تغافل کہ ہاتھوں، پامال بھی ہوں مایوس بھی ہوں

    وہ میرے لیے زحمت نہ کریں یوں بھی تو گزر ہو جاتی ہے

    تنہائی کے نازک لمحوں میں کچھ تم ہی ستارو! بات کرو!

    تم نے تو وہ شب دیکھی ہوگی جس شب کی سحر ہو جاتی ہے

    ہر سانس میں ہچکی کا آنا، ہر اشک میں ان کا افسانہ

    کیا دل کے دھڑکنے کی ماہرؔ ان کو بھی خبر ہو جاتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے