Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ کفر نے فتنے پھیلائے کچھ ظلم نے شعلے بھڑکائے

ماہر القادری

کچھ کفر نے فتنے پھیلائے کچھ ظلم نے شعلے بھڑکائے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    کچھ کفر نے فتنے پھیلائے کچھ ظلم نے شعلے بھڑکائے

    سینوں میں عداوت جاگ اٹھی انسان سے انساں ٹکرائے

    پامال کیا برباد کیا کمزور کو طاقت والوں نے

    جب ظلم و ستم حد سے گزرے تشریف محمدؐ لے آئے

    رحمت کی گھٹائیں لہرائیں دنیا کی امیدیں بر آئیں

    اکرام و عطا کی بارش کی اخلاق کے موتی برسائے

    تہذیب کی شمعیں روشن کیں اونٹوں کے چرانے والوں نے

    کانٹوں کو گلوں کی قسمت دی ذروں کے مقدر چمکائے

    کچھ کیف دیا کچھ ہوشیاری کچھ سوز دیا کچھ ساز دیا

    مے خانۂ علم و عرفاں میں توحید کے ساغر چھلکائے

    ہر چیز کو رعنائی دے کر دنیا کو حیات نو بخشی

    صبحوں کے بھی چہروں کو دھویا راتوں کے بھی گیسو سلجھائے

    اللہ سے رشتے کو جوڑا باطل کے طلسموں کو توڑا

    خود وقت کے دھارے کو موڑا طوفاں میں سفینے تیرائے

    مکہ کی زمیں اور عرش کہاں دم بھر میں یہاں پل بھر میں وہاں

    پتھر کو عطا گویائی کی اور چاند کے ٹکڑے فرمائے

    مظلوموں کی فریاد سنی مجبوروں کی غم خواری کی

    زخموں پہ خنک مرہم رکھے بے چپن دلوں کے کام آئے

    عورت کو حیا کی چادر دی غیرت کا غازہ بھی بخشا

    شیشوں میں نزاکت پیدا کی کردار کے جوہر چمکائے

    توحید کا دھارا رک نہ سکا اسلام کا پرچم جھک نہ سکا

    کفار بہت کچھ جھنجلائے شیطاں نے ہزاروں بل کھائے

    اے نام محمد صل علیٰ ماہرؔ کے لیے تو سب کچھ ہے

    ہونٹوں پہ تبسم بھی آیا آنکھوں میں بھی آنسو بھر آئے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے