Font by Mehr Nastaliq Web

محمدؐ ہیں عقدہ کشائے_غریباں

محمود شاہ نقشبندی

محمدؐ ہیں عقدہ کشائے_غریباں

محمود شاہ نقشبندی

MORE BYمحمود شاہ نقشبندی

    محمدؐ ہیں عقدہ کشائے غریباں

    وہ بخشائیں گے سب خطائے غریباں

    نبی سے ہوئی ابتدائے غریباں

    اور ان سے ہی تھے انتہائے غریباں

    تہاری بدولت سے خیر الوریٰ سب

    جو ایماں کی دولت ہے پائے غریباں

    ہوا ہے نہ ہوگا ازل سے ابد تک

    محمدؐ سوا رہ نمائے غریباں

    تیرے خاک در کی مجھے آرزو ہے

    کہ وہ خاک ہے طوطیائے غریباں

    مدد آپ کی گر نہ ہوتی محمد

    نہ بر آتی ہرگز رجائے غریباں

    کیا وصف رب العلیٰ نے تمہارا

    رکھے رتبہ کیا پھر سنائے غریباں

    ہے استادگی کل کی ان کی بدولت

    ہے نام محمد عصائے غریباں

    ہے اسم مبارک سے حضرت کے بے شک

    مقرر ہے ٹلنی بلائے غریباں

    ترحم تمہارا ہی ہے فخر آدم

    مریضوں کو بس ہے دعائے غریباں

    ہوئے عاصیوں کے ہیں حامی ازل میں

    محمدؐ جو ہیں پیشوائے غریباں

    مدینہ ہے دارالشفائے غریباں

    ہے اس جا کی شئے دوائے غریباں

    حمایت کو امت کی روز جزا میں

    ہے ملجا و ماویٰ برائے غریباں

    شفاعت کی خاطر شفیع الوار کو

    یقیں دل سے ہیں آزمائے غریباں

    بجز مصطفیٰ کے کسے پاس ہرگز

    نہیں ہے قیامت میں جائے غریباں

    ابوبکر عمر اور عثمان بے شک

    چہارم علی پیشوائے غریباں

    تو بخشے نہ بخشے ہمیں پیر مسکیں

    ترے آستاں پر ہیں آئے غریباں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے